ان کے بقول معاہدے کی منسوخی کے بارے میں کاشف ضمیر کو مکمل قانونی ضابطے کے تحت مطلع کر دیا گیا تھا۔ پریس ریلیز میں کاشف ضمیر کے حال ہی میں میڈیا کو دیے گئے بیانات پر بھی تعجب کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ وہ کاشف ضمیر کی جانب سے مبینہ طور پر خود ساختہ بیانات پر قانونی کارروائی کی تیاری کر رہے ہیں۔
پریس ریلیز میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کاشف ضمیر انگین آلتان کے نام پر پاکستانی عوام اور میڈیا سے پیسے بٹورنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ انگین التان کاشف ضمیر کی دعوت پر پاکستان نہیں آ رہے۔ اور اس بارے میں پاکستانی میڈیا میں جاری کئے گئے بیانات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
پریس ریلیز میں پاکستانی عوام کی جانب سے ارطغرل کا کردار ادا کرنے والے ترک اداکار کے لیے دکھائی گئی محبت اور حمایت پر شکریہ ادا کیا گیا اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ بہتر حالات میں مستقبل میں انگین آلتان پاکستان دوبارہ آئیں گے۔
واضح رہے کہ دسمبر کے اوائل میں ترک اداکار نے پاکستان کا مختصر دورہ کیا تھا، جس دوران انہوں نے ایک پریس کانفرنس بھی کی تھی اور پاکستانی کمپنی کے برانڈ امبیسیڈر ہونے کا معاہدہ بھی کیا تھا۔
اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر کاشف ضمیر نے انگین آلتان کی جانب سے فراڈ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کہیں نہیں کہا تھا کہ انگین آلتان کو پاکستان آنے کے پیسے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے انگین آلتان کو پیسے دینے تھے، اس سے پیسے لیے نہیں، تو فراڈ کیسے ہوا؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کاشف ضمیر 8 مقدمات میں نامزد ہیں جن میں فراڈ، امانت میں خیانت، کار چوری اور ڈکیتی سمیت سنگین مقدمات شامل ہیں۔
پچھلے ہفتے ترک سرکاری خبر رساں ادارے ٹی آر ٹی کے ایک اینکر کو انٹرویو دیتے ہوئے اینگن آلتان نے یہ وضاحت کی تھی کہ انہوں نے چوہدری گروپ آف انڈسٹریز کے ایم ڈی کاشف ضمیر کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو منسوخ کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں انہوں نے ایک پریس ریلیز جاری کی تھی، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ کاشف ضمیر نے انگین آلتان کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی شرائط کو پورا نہیں کیا اور معاہدے پر دستخط سے قبل آلتان کے طے شدہ دورے کے معاوضے کا جو نصف حصہ ادا کرنا تھا وہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود ادا نہیں کیا گیا۔