کرونا وائرس عالمی وبا کی تیسری خطرناک ترین لہر ہی کے پیش نظر پروفسیر ڈاکٹر تسکین احمد کا ایک بار پھر مشروط اہم اعلان۔

پروفیسر ڈاکٹر تسکین احمد نے ایک بار کورونا وائرس عالمی وبا کی تیسری خطرناک ترین لہر کے پیش نظر مشروط بین الاقوامی امداد اور مقامی طور پر مفت قرنطینہ سنٹرز کی فراہمیوں کا مشروط اہم اعلان کر دیا۔

پشاور (چیف اکرام الدین) بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا رپورٹ کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر تسکین احمد(کنسلٹنٹ یورالوجسٹ\جنیٹو۔یورینری سرجن) سابق ڈین، ڈائیریکٹر، چیئرمین، وغیرہ، محکمہِ صحت، حکومتِ خیبر پختونخواہ، پشاور اور موجودہ خصوصی اعزازی نمائندہ، متعدد بین الاقوامی فلاح و بہبود کے ادارے، وغیرہ کا کرونا وائرس عالمی وباء (کووِڈ – 19) کی تیسری خطرناک ترین لہر کی صورتِ حال کے پیش نظر کا ایک بار پھر مشروط اہم اعلان۔گلوبل ٹائمز میڈیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پروفیسر ڈاکٹر تسکین احمد نے بین الاقوامی امداد اور مقامی طور پر مفت قرنطینہ سنٹرز کی فراہمیوں کا مشروط اہم اعلان کر دیا۔پروفیسر ڈاکٹر تسکین احمد نے پیچھلے ادوار میں بھی عموماً حکومتِ پاکستان اور خصوصاً حکومتِ خیبر پختونخواہ کو بہت بڑی تعداد میں اربوں روپوں کے مایہ ناز بین الاقوامی اداروں، وغیرہ سے طبی آلات، وغیرہ محض بطورِ عطیات ہی فراہم کی ہیں۔جبکہ بعد میں مذکورہ بالا آلات میں سے زیادہ تر آلات خاص کر محکمہِ صحت، حکومتِ خیبر پختونخواہ کے نناوے فیصد اعلیٰ افسران نے ہی چوری چھپکے چوری کرلی تھیں۔مذکورہ بالا امور انتہائ سنگین ترین جرائم ہی کے زمرے میں آتی ہیں اور انتہائی قابلِ افسوس، قابلِ سزا، وغیرہ امور ہی گردانے جاتے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر تسکین احمد پاکستان کی چند شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے ہمیشہ پاکستان، خیبر پختونخواہ، وغیرہ کی بہتری کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ لیکن خاص کر حکومتِ خیبر پختونخواہ، پشاور کے مذکورہ بالا اعلیٰ افسران ہی کی ملی بھگت، وغیرہ ہی سے اُن آلات کی چوریاں، وغیرہ انتہائی دیدہ دلیریوں سے جاری رہیں۔نامعلوم وجوہات ہی کی بنا پر مذکورہ بالا سنگین ترین جرائم کے کیسز آج تک ہی سرد خانوں میں دباۓ رکھے جا رہے ہیں پروفیسر ڈاکٹر تسکین احمد نے بین الاقوامی گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے ساتھ ایک اخباری بیان میں کہا کہ وہ بذاتِ خود ایک بار پھر بین الاقوامی امداد اور مقامی طور پر مفت قرنطینہ سنٹرز کی فراہمیوں کا مشروط اہم اعلان کرتے ہیں کہ بشرطِ وہی سب متعلقہ ریاستی ادارے، محکمے،وغیرہ اُن کو باقاعدہ، باضابطہ، وغیرہ تحریری ضمانتیں، وغیرہ ہی دیں گے کہ پچھلے تمام تر مواقعوں کے عین برعکس اس دفعہ کوئی بھی متعلقہ ریاستی ادارہ، محکمہ، وغیرہ ہرگز ہی کوئی خودبرد نہیں کرے گا انہوں نے کہا کہ اُن کا مقصد و مشن ملکی اداروں، محکموں،وغیرہ کے ساتھ تعاون ہے تاکہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت، وغیرہ کیلۓ بہترین سہولیات ہی فراہم کی جاسکیں.

Leave A Reply

Your email address will not be published.

%d bloggers like this: