میں تمھیں روتا رہوں گا،تم سے دور تمھارے غیاب میں، عمار اقبال
زندگی کی عمر کسی دوسرے سیارے کو لگا دی جائے گی
دیکھنے والی ہر آنکھ بجھا دی جائے گی
اور میں تمھیں روتا رہوں گا
تم سے دور
تمھارے غیاب میں
تمھارے حضور
تمھاری جناب میں
میں تمھیں روتا رہوں گا
شاعری کے بہانے
موسیقی کے لئیے
خوشی کے بہانے
خاموشی کے لئیے
میں تمھیں روتا رہوں گا
اپنے تمام رتجگوں کے
خواب میں
نیند میں، اونگھتے دنوں کے
سراب میں
میں تمھیں روتا رہوں گا
حتی کہ فنا کی آندھی چلے
جسم آنسوؤں میں ڈھلے
پور پور پگھلے
ہڈیوں کا گودا میری آنکھوں سے بہہ نکلے
میں تمھیں روتا رہوں گا
عمار اقبال