ہاں میں ایک مرد ہوں، تحریر محمد علی قیصر
نہیں اس جنس کو میں نے اپنی مرضی سے نہیں چنا۔
ہاں میں بھی باقی تمام مردوں کی طرح ایک عورت ہی کے بطن سے جنما ہوں۔
نہیں مجھے تمام عورتیں اپنی ماں سی مقدس نہیں دکھائی دیتیں۔
ہاں میں اپنی بہن کی حفاظت اپنا فرض اور حق سمجھتا ہوں۔
نہیں مجھے کسی اور کی بہن کے محفوظ رہنے سے کوی سروکار نہیں ۔
ہاں میں اپنی بیٹی کو بری نظروں سے بچائے رکھنا چاہتا ہوں۔
نہیں مجھے کسی اور کی بیٹی کو بری نظروں سے دیکھنے میں کوئی عار نہیں ۔
ہاں میں راہ چلتی عورتوں کو ان کے لباس کی بنا پر بیغیرت کہتا ہوں۔
نہیں مجھے اپنی نظریں نیچی رکھنا صحیح نہیں لگتا۔
ہاں میں ہر طرح کی آزادی کا حقدار ہوں۔
نہیں مجھے عورت کی آزادی گوارا نہیں۔
ہاں میں اپنی بیوی کے سر پر چادر دیکھنا چاہتا ہوں۔
نہیں مجھے کسی اور کی بیوی کی چادر کھینچنے میں کوئی جھجک نہیں۔
ہاں میں اپنی انا کی خاطر کسی کو بھی پامال کرنے کو تیار ہوں۔
نہیں مجھے کسی عورت کی عصمت کو پامال کرنے میں کوئی اعتراض نہیں۔
ہاں آج میں شرمندہ ہوں۔
نہیں مجھے اس شرمندگی سے بچنے کی کوئی راہ سجھائی نہیں دیتی۔
اگر یہی مردانگی کا معیار ہے۔
تو میں شرمندہ ہوں۔